۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر پوری مسلم امہ کیساتھ پاکستانی قوم بھی سوگوار ہے۔ خارجہ پالیسی کے اہم اصول کیساتھ مسلسل کھلواڑ کیاگیا، اب اسے بند ہونا چاہیے،یوم سوگ، دفتر خارجہ کے متضاد بیان پر رد عمل

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے فلسطینی مقاومتی تحریک حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر یوم سوگ پر اپنے تعزیتی پیغام اور دفتر خارجہ کے متضاد بیان کے بعد وزیراعظم ہاؤس کے یوم سوگ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: کہتے ہیں بابائے قوم کا فلسطین بارے موقف ہی پاکستان کی حتمی پالیسی اور یہی عوام کافیصلہ ہے، بابائے قوم کی فلسطین پالیسی ہی خارجہ پالیسی کا رہنما اصول افسوس اہم ترین اصول کیساتھ مسلسل کھلواڑ کیا گیا، اب اسے بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا: اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر پوری مسلم امہ کیساتھ پاکستان قوم بھی سوگوار ہے، آج انسانیت کا درد محسوس کرنیوالا ہر انسان اس دکھ کو محسوس کرتا ہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے عالم عرب کے نام پیغام "اپنے حقوق کیلئے ڈٹ جائیں اور خبردار ایک یہودی کو بھی فلسطین میں داخل نہ ہونے دیں یہ امت کے قلب میں خنجر گھسایا گیا ہے، یہ ایک ناجائز ریاست ہے جسے پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: کیوں اس اہم اور حساس ترین نوعیت کے معاملے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جاتاہے جبکہ یہ بھی واضح ہے کہ 23مارچ 1940 ء کو مینار پاکستان کے مقام پر قرارداد پاکستان کے ساتھ یکجہتی فلسطین کی قرارداد منظور ہونا بھی غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔

انہو ں نے مزید کہا: مسئلہ فلسطین انسانیت کا مسئلہ ہے اور حساس ہونے کے ساتھ اساس پاکستان سے جڑا ہوا ہے کیونکہ تحریک آزادی پاکستان اور تحریک آزادی فلسطین باہمی متصل ہیں قرارداد پاکستان کیساتھ قرارداد فلسطین کا منظور ہونا اساس پاکستان واضح اور دوٹوک دلیل ہے ۔

علامہ ساجد علی نقوی نے فلسطینی مقاومتی تحریک حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایک مرتبہ پھر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے اس سانحہ پر دو بار بیان جاری کرنے پر بھی تعجب اور تشویش کا اظہار کیا اور کہا: کیوں اسرائیل کا نام لینے سے وزارت خارجہ ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہے؟ افسوس گذشتہ 2عشروں سے اس اہم اور حساس نوعیت کے ایشو کیساتھ کھلواڑ کیاگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: دفتر خارجہ کے متضاد بیانات اور اس کے بعد وزیراعظم ہاؤس کا یوم سوگ غیر سنجیدگی کا عکاس ہے، اس اہم ترین اور حساس معاملے پر سنجیدگی اور یکسوئی کا مظاہرہ لازمی ہے۔ وہ نام نہاد طاقتیں جن کے ہاتھ ہمیشہ مظلوموں کے خون سے رنگین ہیں اور ناجائز اسرائیل کو پال پوس رہی ہیں، وہ اس کے ساتھ ظلم میں برابر کی شریک ہیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: ریاست پاکستان کا روز اول سے فیصلہ ہے کہ کسی صورت غاصب ریاست کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا ، دوریاستی حل نظریہ پاکستان سے متضادہے اس لئے اسے موضوع بحث نہ بنایا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .